نوئیڈا ، 2/دسمبر (ایس او نیوز /ایجنسی)کسان اپنے مطالبات کے تحت ’پارلیمنٹ گھیراؤ‘ کے ارادے پر قائم ہیں اور آج غیر معمولی عزم کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ سخت حفاظتی انتظامات، بھاری بیریکیڈنگ اور دیگر رکاوٹوں کے باوجود مظاہرین نے نوئیڈا کے ’دلت پریرنا استھل‘ پر لگائے گئے بیریکیڈس کو توڑتے ہوئے دہلی کی طرف پیش قدمی کی۔ یہ بیریکیڈنگ پولیس نے نوئیڈا اور گریٹر نوئیڈا کے درمیان سڑک کو بند رکھنے کے لیے لگائی تھی، لیکن کسانوں کے عزم کے سامنے یہ ناکام ثابت ہوئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سنیوکت کسان مورچہ کی قیادت میں ہزاروں کسانوں نے نوئیڈا بارڈر پر دہلی پولیس کے ذریعہ لگائے گئے بریکیڈس کو توڑ دیا ہے، لیکن تھوڑا آگے بڑھنے کے بعد پھر سے ان کے قدم رک گئے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ آر اے ایف اور وجر وہیکل (مضبوط گاڑیاں) نے ان کا راستہ روک دیا ہے اور اس مقام پر بھی بریکیڈنگ کر دی گئی ہے۔ اس درمیان ڈی این ڈی کے پاس بھی نوئیڈا پولیس نے باڑبندی سخت کر دی ہے۔ نوئیڈا ایکسپریس وے کی دونوں لین بند کرنے کی خبریں سامنے آ رہی ہیں جس سے ٹریفک جام کا ایک بڑا مسئلہ پیدا ہو گیا ہے۔ ڈائیورزن کی وجہ سے مختلف سڑکوں پر طویل جام دیکھنے کو مل رہا ہے۔
موصولہ خبروں میں بتایا جا رہا ہے کہ کسان مظاہرین نے جب دلت پریرنا استھل پر پولیس کی گھیرابندی توڑ کر آگے قدم بڑھایا تو بھیڑ کو رسّی سے روکنے کی کوشش بھی پولیس کے ذریعہ ہوئی، لیکن انھیں ناکامی ہاتھ لگی۔ پھر کچھ دور بڑھنے کے بعد آر اے ایف نے ان کا راستہ روکا جس سے کسان مظاہرین وہیں دھرنے پر بیٹھ گئے۔ اس درمیان پولیس و انتظامیہ نے سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے ہیں تاکہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے۔ مظاہرے کے مقام پر ڈرون سے نگرانی بھی کی جا رہی ہے اور ویڈیو ریکارڈنگ بھی ہو رہی ہے۔